ایمان کی علا مت ( فوزیہ قریشی،سکھر )
خواب: میں نے دیکھا کہ آسمان پر کلمہ شہا دت لکھا ہے۔ اور یہ کلمہ مجھے میری بڑی بہن نے دکھا یا ہے وہ مجھ سے کہہ رہی ہیں کہ دیکھو آسمان پر کلمہ لکھا ہو اہے پہلے تو میں کمرے کی کھڑکی سے آسمان پر دیکھتی ہوں۔ تو کلمہ آسمان پر لکھا ہو اہوتا ہے میں کچھ گھبرائے ہوئے اور کچھ خو شی کے جذبات کے ساتھ کلمہ شہادت تقریباً دو یا تین دفعہ پڑھتی ہوں اور جب میں اوپر کھلی چھت پر جا کر دیکھتی ہوں تو آسمان صاف ہو جا تا ہے۔ ایک خاص بات ہے وہ یہ کہ یہ کلمہ آسمان پر میں دیکھتی ہوں اور گھر کے دوسرے افراد میں سے کوئی بھی کلمہ لکھا ہو ا نہیں دیکھتا اور نہ ہی کوئی پڑھتا ہے سب اپنے گھر کے کاموں میں مصروف ہوتے ہیں حالانکہ میری بہن کی آواز سب لو گ سنتے ہیں لیکن کلمہ پڑھتے ہوئے میں کچھ گھبراتی ہوں کہ یہ آسمان پر کیسے نظر آگیا ؟
تعبیر
ما شا ءاللہ اس سچے کلا م کا یہ مظاہر ہ آپ کے ایمان کی علا مت ہے اور آپ کی باطنی استعداد اورا صلاح، فلا ح کا اشارہ ہے کہ اگر آپ کلمہ ایمان پر محنت کریں تو آپ کو بلند مقام عطا کیا جا سکتاہے۔ اس کے لیے آپ کسی محقق بزرگ سے رہنمائی لیں البتہ فوری طور پر روزانہ ایک ہزار کلمہ شریف کا ورد شروع کر دیں انشاءاللہ نفع ہو گا۔ واللہ اعلم
ملک کا سر براہ ( عا صمہ، کراچی )
خوا ب: میں اکثریہ خوا ب دیکھتی ہوں کہ بہت تیز زلزلہ آتاہے میں اور میرے ارد گر د جو کوئی بھی مو جود ہوتا ہے۔ گھبرا کر بھاگتے ہیں ہم پیدل بھا گ کر یا گاڑی میں بیٹھ کر اپنی جان بچا لیتے ہیں اور ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچتا کبھی کبھی میں لا و ا نکلتا ہو ا بھی دیکھتی ہوں یہ خواب میں کئی بار رات کو دیکھ چکی ہوںکبھی ہم گھر میں ہو تے ہیں اور کبھی کسی سبزہ زار میں۔
تعبیر : آپ کا خواب اس بات کی علا مت ہے کہ ملک کے سربراہ کے کسی گنا ہ کی پاداش میں پوری قوم اللہ کے غضب و غصہ کا شکا ر ہو گی اور ہر طر ف افرا تفری کا سماں ہو گا ظاہری باطنی خسارے آگھیریں گے جب تک قوم مع سربراہ کے مجموعی طور پر تو بہ تا ئب نہ ہو گی اللہ کا غصہ ٹھنڈا نہ ہو گا اللہ تو بہ کی تو فیق عطا کر ے۔
2۔ میں اکثر خوا ب میں خوبصور ت اور بہت گہری جھیل دیکھتی ہوں مگر مجھے ڈر ہو تا ہے۔ کہ کہیں میں اس میں ڈوب نہ جا ﺅں کبھی تا لا ب دیکھتی ہوں کہ ہم بہت خو شی خو شی اس میں تیرا کی کر رہے ہیں اور ایک دفعہ میں پانی میں مگر مچھ بھی دیکھے تھے۔
تعبیر : خوا ب میں پانی دیکھنا مال و دولت کے اضا فے کی علامت ہے بشر طیکہ آپ اس پا نی میں ڈوبیں نہیں لیکن اگر ڈوب جائیں تو اچھا نہیں نیز مگر مچھ دیکھنا بد زبان دشمن کا اشار ہ ہے اس لیے آپ دو رکعات نما ز تو بہ پڑھ کر اپنے گنا ہوں کی تو بہ کر یں انشاءاللہ کو ئی نقصان نہیں پہنچا سکے گا۔
خو اب مبا رک ہو ( صا دق حسین، بہا ولپور )
خوا ب: میں نے خوا ب میں دیکھا ہے کہ میں اور میرادوست دونوں جا رہے ہیں۔ ایک درخت آتا ہے۔ جب ہم اس درخت کے پا س جا تے ہیں تو اس کے نیچے بہت سارے بکھرے ہو ئے پیسے پڑے ہیں وہ پیسے صرف مجھے ہی نظر آرہے ہیں میں وہ پیسے اٹھانے جھکا تو وہاں سونے کی زنجیر اور لا کٹ بھی پڑے ہوئے ہیں۔ میں نے پیسے اور زنجیر اٹھا لی آگے جا کر میں نے کچھ پیسے بچوں کو دے دئیے اورزنجیر اپنے پا س رکھ لی۔
تعبیر : یہ خوا ب آپ کے لیے مبارک ہو گیا اس لئے کہ اگر آپ یہ پیسے بچوں کو نہ دیتے توآپ کا کسی مصیبت میں گرفتا ر ہو نے کا خطرہ ہو جا تا اور آپ کسی لڑائی جھگڑے میں بہت پریشان ہوتے لیکن اللہ کی رحمت سے آپ کو اس آفت سے بچا لیا گیا ہے اور سونے کی شکل میں خوشحال زندگی کا اشارہ کر دیا گیا ہے۔ فقط واللہ واعلم
د ولت نصیب ہو گی ( صو بیہ رفیع اللہ، حیدر آباد )
4 ہفتوں کی بات ہے کہ میں اپنی خالہ جان کے گھر گئی ہم سب چھت پر سوئے، چاند میری آنکھوں کے سامنے تھا۔ خوا ب میںدیکھا کہ چاندبالکل باریک جیسے چاندرات کو باریک ہو تا ہے۔ اور میں کوئی دعا اللہ سے کر رہی ہوں۔ وہ دعا یا د نہیں۔
تعبیر :۔ انشا ءاللہ آپ کو ہدایت و استقامت کی دولت نصیب ہو گی اور آپ کی دینی حالت سدھر جائے گی۔
ملک و ملت کی خدمت (عبدالمجید، پشاور)
میں نے خوا ب میں دیکھا میں اتنے بلند پہا ڑ پر چڑھ گیا تھا بعد میں جب ہم نے نیچے دیکھا تو میں خوفزدہ ہو کر بہت زیادہ ڈر گیا کیو نکہ ہم پہا ڑ پر چڑھنے سے قاصر تھے بوجہ آنکھوںکے آگے آنے والے اندھیرے کے پہاڑ آسمان سے تھوڑا نیچے تھا۔ مجھے خوا ب میں پہاڑ نظر آتا ہے۔ ہمیشہ میں پہا ڑ پر چڑھ جا تا ہوں لیکن بعد میں خو ف کی وجہ سے بیدا ر ہو جا تا ہوں۔
تعبیر :۔ ماشاءاللہ آپ کا خوا ب بہت مبارک ہے۔ آپ کے اپنے مقصد و مرا دمیں کا میا بی کا اشارہ ہے اور کسی بلند پایہ روحانی شخصیت سے محبت کے تعلق کی علا مت ہے۔ جس کی وجہ سے آپ کی عزت و مر تبہ میں اضا فہ ہو گا۔ اس لئے آپ سے گزارش ہے کہ آپ کسی متبع سنت شیخ کا مل سے روحانی تعلق قائم کر کے ان کی ہدایت کے مطابق اپنی زندگی کی راہوں کو ہموار کریں۔ انشاءاللہ کا میا بیاں آپ کے قدم چومیں گی اور ملک و ملت کی خدمت آپ کے حصے میں آئے گی۔
بزرگوں کا ادب ( ریا ض احمد، فیصل آباد)
میں نے خوا ب میں دیکھا کہ میں اپنے والدین کے ساتھ اپنے مرحو م نانا کے گھر گیا ہوا ہوں۔ میرے نانا اور نانی ایک چار پائی پر اکٹھے بیٹھے ہوئے ہیں۔ اتنے میں میرے نانا میری طرف منہ کر کے پو چھتے ہیں تم کو ن سی کلا س میں ہو۔ میں کہا دسویں جما عت میں۔ یہ سن کر میرے نانا کہتے ہیں پھر تو میں تمہیں دور وپے میڑ والا کپڑا لے دوں گا۔ میں یہ سن کر ہنس پڑا اور نانا سے کہا کہ دو روپے میڑ والا کوئی کپڑا نہیں ملتا۔ اتنے میں میر ی آنکھ کھل جاتی ہے۔
تعبیر :۔ آپ کے نا نا کا آپ کو پیشکش کر نا بہت اچھا ہے اور آپ کی ظاہر ی نعمتوں میں اضافے کا اشارہ ہے بشرطیکہ آپ اپنے نانا مرحوم کے حق میں خوب ایصال ثواب کریں اور اپنے بڑے بزرگوں کا ادب لا زم پکڑ لیں اور ان کے ساتھ گفتگو میں جرح و قدح کا وتیرہ چھوڑ دیں۔
سدا جوان اور گلبہار رہنے کی ورزشیں (مرسلہ: عبدالرحمن)
جوانی کے زمانے میں جھک کرآپ اپنے ہاتھوں کی انگلیوں سے پیروں کی انگلیوں کو بہ آسانی چھولیتے ہیں۔ معمر حضرات کے لیے ایساکرناانتہائی مشکل اور بعض کے لیے ناممکن ہوتاہے۔
بدنی حرکت کے لیے لچک انتہائی اہم ہے۔ لچک ختم ہونے سے بدن کی کئی بدنی حرکتیں محدود ہوجاتی ہیں۔ اگر حرکت کی بھی جائے تو درد محسوس ہوتاہے، نارتھ ٹیکساس یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ولیم کارنیلئس کہتے ہیں، جوں جوں لوگوں کی حرکت کم ہوتی ہے، ان کی لچک بھی کم ہوجاتی ہے اورحادثات کے واقعات میں اضافہ ہوجاتاہے۔
خوشخبری کی بات یہ ہے کہ بہت کچھ لچک دوبارہ پیدا کی جاسکتی ہے۔ بدن کے سخت ہونے کا مطلب ہے کہ آپ کی جسمانی حرکت اور اس کے نتیجے میں زندگی محدود ہو گئی ہے۔ ساﺅ تھ ویسٹ میسوری اسٹیٹ یونی ورسٹی، اسپرنگ فیلڈ کے پروفیسر ڈینس ہمفری کہتے ہیں کہ لچک سے ہڈیوں اور جوڑوں میں وزن کی برابر تقسیم ہوتی ہے۔حرکت نہ ہونے سے بندھن والی بافتیں (ٹشوز) جو عضلات کے ارد گرد ہوتی ہے۔ سخت ہوجاتی ہے اور عضلات اور جوڑوں کی طرف خون کے پورے بہاﺅ کو روکتی ہیں۔ چنانچہ جوڑنے کے بندھن اور جوڑوں کو آکسیجن نہیں ملتی اور وہ سخت ہوجاتے ہیں۔
جن لوگوں کی بدنی لچک کم ہوجاتی ہے ان کو کولھوں،ٹانگوں اور کمر میں چوٹ لگنے کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ کمر ٹیڑھی ہوجاتی ہے اور کولھے آگے کو کھسک جاتے ہیں۔
ورزشیں:۔ ورزشوں میں آہستہ آہستہ آگے بڑھنا ہے، ہرکام ایک ہی دم میں نہیں ہوجاتا۔ اس کے لیے صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ کسی عضو پر زور اوردباﺅ نہیںڈالنا چاہیے، جب اعضا کو پھیلانے کی ورزشیں کی جائیں تو عضو کو پھیلاتے وقت سانس کو خارج کریں اور اس کے چھوڑتے وقت سانس لیں۔ ڈھیلے کپڑے پہنیں اور ان ورزشوں سے پہلے پیٹ بھر کر کھانانہ کھائیں۔
(1) پیروں کی انگلیوں کوچھونا:۔ فرش پر بیٹھ کر اپنی دونوں ٹانگیں اپنے سامنے پھیلادیں۔ دونوں پیر ایک دوسرے کے قریب رکھیں۔ اب اپنے بازو سامنے پھیلا کر پیروں کی انگلیوں کو چھونے کی کوشش کریں۔ اس عمل کے دوران سانس کوخارج کریں۔ یہ کام جھٹکے سے نہ کریں۔ آہستہ آہستہ یہ مشق چند بار کریں۔
(2) ٹانگوں کو اوپر بلند کرنا:۔ فرش پر کمر کے بل لیٹ جائیں۔ ایک ٹانگ کو عموداً بلند کریں۔ گھٹنے کو موڑیں نہیں۔ دوسری ٹانگ کو کچھ اپنی طرف کھینچ کرگھٹنے کواوپر اور پیروں کوفرش پر رکھیں۔ پھر بلند کی ہوئی ٹانگ کو سر کی طرف لے جانے کی کوشش کریں، لیکن اسے موڑیں نہیں۔ اس عمل میں سانس خارج کریں۔ سر کی طرف ٹانگ جتنی جاسکتی ہے اتنی لے جائیں۔ پھرآرام کریں۔ پھردوسری ٹانگ سے یہی ورزش کریں۔ دوتین بار کافی ہے۔
(3) ٹانگوں کو موڑ کر چھاتی کی طرف لانا:۔فرش پر لیٹ جائیں، کمر کے بل۔ دونوں ٹانگوں کو موڑ کر چھاتی اور پیٹ کے قریب لاکر بازوﺅں سے ان کے اردگرد گھیراڈال کرجکڑ لیں۔ اس عمل میں سانس خارج کریں۔ زور لگانے اور جھٹکے سے یہ کام کرنے کی ضرورت نہیں۔ چند بار ایسا کریں۔
(4) دھڑکودائیں بائیں گھمانا:۔ یہ ورزش کھڑے کھڑ ے اور بیٹھے بیٹھے دونوں طرح ہوسکتی ہے، کولھوں پرہاتھ رکھیں اور دھڑکوآہستہ آہستہ دائیں طرف گھمائیں۔ اس عمل میں سانس کوخارج کریں۔ پھرایسا ہی بائیں طرف گھمائیں۔
(5) رانوں کی ورزش :۔ دیوار پر دایاں ہاتھ رکھ کر کھڑے ہوجائیں۔ بائیں بازو سے بائیں پیر کو پکڑ کر کولھوں تک لائیں۔ ران کو تناہوا رکھیں۔ آہستہ آہستہ کریں اور سانس کوخارج کریں۔ پھر دیوار پر بایاں ہاتھ رکھ کر دائیں بازو سے دائیں پیر کو کولھوں تک لائیں۔ دوتین بار کافی ہے۔
(6)سر کو کندھوں کی طرف جھکانا:۔ کھڑے یا بیٹھے، سر کو دائیں کندھے کی طرف جھکائیں۔ اس عمل میں سانس کوخارج کریں۔ پھر ایسا ہی دوسری طرف کریں۔ سر کو آگے یا پیچھے نہ جھکائیں۔
(7) پیروں کو دائیں بائیں موڑنا:۔ ایک تکیہ لے کر کرسی پر بیٹھ جائیں۔ ٹانگوں کواوپر کھینچ کر گھٹنوں کی اندرونی طرف تکیہ اس طرح رکھیں کہ آپ کے دونوں پیر آزادی سے لٹکنے لگیں۔ اب پہلے بائیں پیر کو بائیں طرف گھمائیں۔ ایسا کرنے کے بعد پیروں کی انگلیاں اوپر کورکھیں تاکہ پیر کا تلوا بھی پھیل جائے۔ پھر یہی عمل دوسرے پیر سے کریں۔
(8) گردن کی ورزش:۔ جو لوگ کمپیوٹر پرکام کرتے ہیں اور گردن آگے جھکی رہتی ہے، ان کے لیے یہ ورزش اچھی ہے۔ دن میں ایک دو مرتبہ کسی دیوار کے ساتھ کمر لگا کر بیٹھ جائیں (یا کھڑے ہوجائیں) سر کو سیدھا اور دیوار کے ساتھ لگا کر رکھیں،ٹھوڑی کو نیچے دبا کر رکھیں۔ چند بار ایسا کریں۔
(9) بازوﺅں کی ورزش:۔ بیٹھے ہوئے ایک بازو کوسر کے اوپر سے گردن کی طرف لے جائیں اور گردن کو چھونے کی کوشش کریں۔ پھر بازو کوکندھے کے اوپر کی پچھلی طرف لے جاکر کمر کو چھوئیں۔ دونوں بازوﺅں سے ایسا دس دس بار کریں۔
(10) بازوﺅں کی دوسری ورزش:۔ دونوں بازو سر کے اوپر بلند کریں اور ہاتھوں کی ہتھیلیاں جوڑ کر رکھیں۔ بازوﺅں کو جتنا بلند لے جاسکتے ہیں، لے جائیں اور پھر ذرا پچھلی طرف بھی۔ چند بار ایسا کریں۔
(11) کندھوں کی ورزش:۔ بیٹھے بیٹھے کندھوں کو اوپر اٹھائیں پھر نیچے لائیں۔ چند بار ایسا کریں۔
اگر باقاعدگی سے آپ یہ ورزشیں کرتے رہیں تو آپ کو لطف بھی آئے گا اور ان شاءاللہ آپ کی کھوئی ہوئی لچک بڑی حد تک لوٹ آئے گی۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 209
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں